بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || فارس نیوز ایجنسی کے کالم نگار 'مہدی جہان تیغی' نے اپنا مضمون جاری رکھتے ہوئے لکھا:
یکم: شاید کسی بھی وقت کے مقابلے میں، امام خامنہ ای (حفظہ اللہ تعالیٰ) کی یہ صلاحیت 12 روزہ جنگ کے دوران ٹرمپ کے مقابلے میں سب سے زیادہ اجاگر ہوئی۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بھاری ماحول میں، ٹرمپ کو ایرانی معاشرے کے جذبات پر نفسیاتی جنگ کے ذریعے اثر انداز ہونے کا ایک موزون موقع ملا تھا۔ امام خامنہ ای (حفظہ اللہ تعالیٰ) نے 12 روزہ جنگ کے دوران اپنی دوسری ویڈیو میں ٹرمپ کو نشانہ بنایا۔ ان کا وہ مشہور جملہ، "دھمکیاں اسے دو جو ان کی دھمکیوں سے ڈرتا ہے"، نے اس موقع پر ٹرمپ کی تمام تر کارروائیوں، دھمکیوں اور نفسیاتی جنگ کی کوششوں کو، جو اس نے اس سے پہلے ایرانی عوام کو ڈرانے کے لئے شروع کی تھیں، صفر (0) کر دیا اور بڑے پیمانے نفسیاتی جنگ کے نئے دور کا آغاز ایران کی جوابی کاروائی سے ہؤا اور ایران کے مؤثر میزائل دھماکوں کے ساتھ مکمل ہؤا۔
دوئم: 12 روزہ جنگ کے دوران اپنی تیسری ویڈیو میں بھی امام خامنہ ای (حفظہ اللہ تعالیٰ) نے ٹرمپ کو چھوڑا نہیں۔ اس دن امام خامنہ ای (حفظہ اللہ تعالیٰ) کی صراحت اسرائیل پر فتح کے موقع پر ایرانی قوم کو مبارکباد دینے تک محدود نہ رہی، بلکہ آّپ نے ایرانی عوام کو امریکہ پر فتح کی مبارکباد بھی دی۔ آپ نے ـ اس موقع پر جو شکوک و شبہات پیدا ہوئے تھے کہ 'امریکہ کی جنگ میں شمولیت اور جوہری تنصیبات کے خلاف کارروائیوں کی کامیابی کی حد کیا ہے،' ان ابہامات کو بڑھا دیا اور زور دے کر فرمایا کہ امریکہ کو جنگ سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہؤا۔
ٹرمپ، ـ جس کی اس وقت کی کارکردگی پر امریکی میڈیا میں سنجیدہ سوالات اٹھائے گئے ـ بہت پریشان تھا، جب اس نے دیکھا کہ اس کی نفسیاتی کاروائیاں بھی امام خامنہ ای (حفظہ اللہ تعالیٰ) کے بیان پر غیر مؤثر ہیں تو اس نے خود ہی مزید ناکامی اور نفسیاتی شکست محسوس کر دی۔ اس کے بعد ٹرمپ نے دو مواقع پر ایران کی ہمت و جرأت اور ایرانی میزائلوں اور ڈرون طیاروں کی طاقت کی تعریف کرنے کی کوشش کی، لیکن اسے رہبر انقلاب کے بیان کے سطور اور بین السطور تک میں، اپنی فوجی کارروائیوں اور امریکی اقدامات کے اثرات کی کوئی تسلیم شدہ اشارہ دیکھنے کو نہ ملا، اور اس خاص بات نے اسے اور بھی پریشان کر دیا۔ فرمایا: "تم اپنی کامیابیوں کے تصور میں ڈوبے رہو۔"
سوئم: رہبر انقلاب نے عالمی کھیلوں اور سائنسی اولمپیاڈ کے چیمپئنز اور تمغہ یافتہ افراد سے خطاب اسی فاتحانہ اور غالبانہ اسلوب کا تسلسل تھا جو نفسیاتی فضا اور امریکی صدر کے بیانات پر چھا گیا ہے۔ بہت سے لوگ یہ دیکھنے کے منتظر تھے کہ رہبر انقلاب کا صہیونی ریاست کے بارے میں ٹرمپ کی حالیہ سفارتی کوششوں کے بارے میں کیا موقف ہوگا، لیکن آپ نے عملاً ٹرمپ کی سفارتی کاروائیوں کو محض 'مایوس صہیونیوں کی حوصلہ افزائی کی کوشش' تک گھٹا دیا؛ اور جملہ "اسی تصور میں رہو!" فرما کر ایک بار پھر ایران کی جوہری صلاحیتوں کے خاتمے پر مبنی ٹرمپ کے دعوؤں کو چیلنج کر دیا۔ ان جملوں پر فوری اندرون و بیرون ملک ردعمل سامنے آیا جن سے ملنے والے عالمی تاثر سے معلوم ہوتا ہے کہ "یہ اسلوب کس قدر زيرکانہ اور مؤثر رہا ہے۔ گذشتہ چند مہینوں کے رجحانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ کی مٹھی امام خامنہ ای (حفظہ اللہ تعالیٰ) کے سامنے بالکل کھلی ہے اور اسلامی انقلاب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے کے رہبر ٹرمپ کے مقابلے میں اپنی قوم کی رائے عامہ کی بخوبی حفاظت کر رہے ہیں اور امریکی صدر کی نفسیاتی جنگ کی مہم کو اس انداز سے بلا اثر کر رہے ہیں کہ اس کے بعد کے مراحل میں ـ جو ایرانی عوام کے خلاف عملی کارروائی کی راہ ہموار کرنے کی کوششوں پر مشتمل ہیں، ـ آپ کی یہ تدبیر تسدیدی اثرات (Deterrent effects) مرتب کرتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: ابو فروہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ